Archive for اکتوبر, 2011

داڑھی مبارک سجانے کے طبی فوائد

داڑھی شریف تمام انبیاءعلیہم الصلوۃوالسلام بلکہ خود ہمارے پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی نہایت ہی پاکیزہ اور پیاری سنت ہے۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے داڑھی شریف کی ترغیب دلاتے ہوئے فرمایا”
"مونچھیں پست رکھواور داڑھی بڑھاؤ”(مسلم وترمذی)
لیکن افسوس صد افسوس کہ آج اکثرمسلمان اس پیاری سنت سےمحروم دیکھائی دیتے نظر آرہے ہیں۔آہ!آج مسلما ن اغیار کےفیشن کے مطابق چلنے میں فخرمحسوس کرتا ہے۔انگریزوں کی طرح ننگے سر، انہیں کی طرح داڑھی مونچھ صاف انہیں کی طرح پتلون کے اندر قمیص،گلے میں کالربلکہ معاذ اللہ پھندا(ٹائی)ڈالنے میں اپنی عزت تصور کرتا ہے اے غیور مسلمانوں؟
روح میں سوز نہیں قلب میں احساس نہیں
کچھ بھی پیغام محمدا تمہیں پاس نہیں
آہ !جو ہر وقت فرنگی تہذیب اور فیشن کامتوالاہےاسے سنتوں کاجام کیسے پلایاجائےداڑھی جنسی قوت کی افزائش کے لئےمعاون ثابت ہوتی ہے۔اس وجہ سے خون میں نر ہارمون بکثرت پیداہوتے ہیں جبکہ داڑھی منڈوانے کی صورت میں خون کے اندرمادہ ہارمون پیدائش زیادہ ہوتی ہےکیونکہ اس صورت میں چہرہ عورتوں کے مشابہہ ہوتا ہے۔اور مشہور ہے کہ باریش مردوں کی جنسی توانائی داڑھی منڈےجوانوں سے کہیں زیادہ ہوتی ہے۔

تبصرہ کریں

عمامہ شریف کی سنت کے طبی فوائد

عمامہ شریف ہمارے پیارے آقا ٍصلی اللہ علیہ وسلم کی بہت ہی پیاری سنت مبارکہ ہے۔ہمارے سرکار صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیشہ سر اقدس پرٹوپی مبارک پر عمامہ شریف سجا کر رکھااور ہمیں اس کی ترغیب بھی دلائی۔سنت پر عمل کرنے سے جہاں دینی فوائد حاصل ہوتے ہیں وہا ں جسمانی فوائد بھی کثیر تعداد میں ہیں۔
فزیالوجی کی تحقیق اور ریسرچ کے مطابق جب حرام مغز محفوظ رہے گاتو جسم کا اعصابی نظام اور عضلاتی نظام درست اور منظم رہے گااور ایسا عمامہ کےشملے میں ممکن ہے۔
عمامہ کاشملہ نچلے دھڑ کے فالج سے بچاتا ہےکیونکہ عمامے کا شملہ حرام مغز کو سردی گرمی اور موسمی تغیرات سے محفوظ رکھتا ہے۔اس لئے ایسے آدمیوں کو سرسام کےخطرات بہت کم رہتے ہیں۔
عمامہ کاشملہ ریڑھ کی ہڈی کے ورم سے بھی بچاتاہے۔درد سر کے لئے عمامہ شریف بہت مفید ہے۔جو عمامہ باندھے گا اسے درد سر کا خطرہ بہت کم ہو جائے گا۔
عمامہ شریف دماغی تقویت اور یادداشت بڑھانے میں عجیب الاثر ہے۔
عمامہ باندھنے سے دائمی نزلہ نہیں ہوتااگر ہو بھی جائے تو اس کے اثرات کم ہوتے ہیں۔
جو آدمی عمامہ باندھے گاوہ لو لگنے سے بچ جائے گا۔
جمالیاتی نقطہ نظر سے بھی عمامہ چہرہ کو بارعب اور پر کشش بنا دیتا ہے۔
جنگ اور زلزلوں کے دھماکوں کےفلک شگاف آوازوں یا طوفانی بادو باراں کی کڑک سےکانوں کو صدموں سے بچانے کے لئے عمامہ کااستعمال نہایت مفید رہتاہے۔
چنانچہ ہوائی حملوں سے بچاؤکےلئےمنہ کے بل لیٹ کر سر اور چہرےکو ڈھانپنے کے احکام دیئے جاتے ہیں۔
اگر سر پرشملہ کی سنت رہےتو ہم ان تمام خطرات سے بیک وقت بچ سکتے ہیں۔
غرضیکہ اس پیاری سنت میں بہت سی حکمتیں پوشیدہ ہے۔
مشہور روسی ماہر نے بالوں کے گرنے سے متعلق لکھا ہے کہ پگڑی اور اوڑھنی یا بغیر ٹوپی کے ننگے سر چلنا بالوں کے لئے مضر ت رساں ہے۔ننگے سر بالوں پر براہ راست دھوپ کی گرمی سردی کے اثرات سےنہ صرف بال بلکہ پورا چہرہ اور دماغ بھی متاثر ہوتاہے۔جس سے صحت بھی متاثر ہو سکتی ہے۔(سوویت یونین1980)

تبصرہ کریں

خوف خداعزوجل اورعشق مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم میں رونے کے طبی فوائد

رونا اللہ کے نزدیک انتہائی پسندیدہ عمل ہے۔عشق رسول میں رونا اور تڑپناتو سعادت مندوں کاحصہ ہے۔جدید سائنسی تحقیق کے مطابق رونے کا اتنا فائدہ ہےکہ اگر سب کو پتہ چل جائے تو لوگ سب کام کاج چھوڑکر روناشروع کردیں۔رونے سے آنکھوں کی بیماریاں ختم ہوتی ہیں۔اور بڑےبڑے گناہ بخشےجاتے ہیں۔بشرطیکہ یہ رونااللہ عزوجل اور اس کےپیارے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت میں ہو۔
سرجری کے بڑے پروفیسرآنکھوں کی سرجری کےبعداس نتیجے پر پہنچےہیں۔کہ جذبات کا آنکھوں پربہت برا اثر پڑتا ہے۔اگر یہی آنسو جذبات محبت و الفت کے ہوں تو آنسوؤں سےمردوں اور عورتوں کےچہرے کےدانے،دھبے،کیل مہاسےاورالرجی سے بچاتے ہیں اور اگرضد،غصے،انتقام اور جنون کے آنسوبہائے جائےتو ان سے دماغی اور اعصابی امراض پیدا ہوتے ہیں۔
ہم میں سے بہت کم لوگ رونے کی افادیت سے آگاہ ہیں۔یہ حقیقت ہےکہ ہنسنے والے کی بجائےرونے والا ہر ایک کی توجہ کامرکزبن جاتا ہے۔اللہ عزوجل کے خوف اور فرقت مدینہ میں رونے سےگناہوں کی تلافی کے سبب روحانیت کی بارش برسنے لگتی ہے۔جس سے دل کی غیر معمولی حدت ٹوٹ کرکامیاب اور صحت مندزندگی گزارنےکےراستےہموارہوتے ہیں رونااہل محبت اور خائفین کےدل کی آگ کو بجھاتااور دل کو تسکین اور اس کی آبیاری کرتاہے۔
لوگ ہنسنے کو دل کا مرہم خیال کرتے ہیں۔حالانکہ کھل کھلا کر ہنسنا اور ہنستے چلے جانا دل کو افسردہ کر دیتا ہے۔جبکہ فطری رونا مسکن قلب بلکہ فرحت بخش ہوتا ہےتو رونے کے جہاں دیگر طبی فائدے ہیں وہا ں روحانی فوائد کےعلاوہ یہ دل کی سیاہی کو بھی دھودیتا ہےاور دل کا شفاف اور درست ہونے سےتمام بدن صحت اور تندرستی کی طرف مائل ہوگا۔
خدا کے متلاشی گوشہ تنہائی میں رو رو کرکائنات کے بڑے بڑےراز پا لیتے ہیں ۔بہر حال رونا ایک امید کا نام ہےاور امید پر دنیا قائم ہے۔

تبصرہ کریں